• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 52085

    عنوان: ”نہ روزہ کام آئے گا نہ صدقہ کام آئے گا، قیامت میں محمد کا وسیلہ کام آئے گا“۔ براہ کرم، بتائیں کہ یہ جملہ صحیح ہے یا نہیں؟ایسا کہنے والے کے ساتھ کیا حکم ہوگا؟

    سوال: ”نہ روزہ کام آئے گا نہ صدقہ کام آئے گا، قیامت میں محمد کا وسیلہ کام آئے گا“۔ براہ کرم، بتائیں کہ یہ جملہ صحیح ہے یا نہیں؟ایسا کہنے والے کے ساتھ کیا حکم ہوگا؟

    جواب نمبر: 52085

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 913-738/B=6/1435-U جملہٴ مذکورہ کا بولنا صحیح نہیں ہے، یہ اہل بدعت کا عقیدہ ہے۔ قیامت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وسیلہ بھی جب ہی کام آئے گا جب کہ ہم اسلامی اعمال نماز، روزہ صدقہ کے ساتھ کما حقہ متصف ہوں گے۔ اعمال ہی ہماری نجات کے لیے بنیاد بنے گا۔ فمن یَّعمَل مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خیرًا یَرہ یعنی جو شخص ذرہ برابر بھی خیر کا عمل کرے گا وہ اس کا صلہ پائے گا۔ وَمن یَّعمَل مثقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا یَّرَہ اور جو شخص ذرہ برابر برا کام کرے گا، اس کا نتیجہ بھی دیکھے گا۔ جو شخص مذکورہ عقیدہ رکھتا ہے اس سے توبہ کرنا اور صحیح عقیدہ اختیار کرنا ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند