• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 166557

    عنوان: اگر موت مقرر ہے تو قاتل گناہ گار کیوں ہوگا؟

    سوال: میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ اگر موت مقرر ہے تو قاتل گناہ گار کیوں ہوگا؟ کیوں موت پہلے سے ہی مقرر تھی اوراگر مقرر نہیں تھی تو کوئی کام اللہ کی مرضی کے بنا کیسے ہوا؟

    جواب نمبر: 166557

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:221-371/sd=5/1440

    یہ صحیح ہے کہ موت کا ایک وقت مقرر ہے ، اس سے ایک لمحہ بھی آگے پیچھے نہیں ہوسکتا؛ لیکن قاتل کو گناہ ملتا ہے اُس کے کسب کی وجہ سے ، اللہ تعالی نے بندوں کو اختیار دے رکھا ہے ، بندہ غلط کام اپنے اختیار سے کرتا ہے ، اس میں اللہ کی مرضی شامل نہیں ہوتی، باقی اس مسئلے میں زیادہ غور و فکر نہ کی جائے ، کام میں لگنا چاہیے ۔ واللہ تعالی خالق لأفعال العباد من الکفر والایمان والطاعة والعصیان وھی کلھا بارادتہ و مشیتہ و للعباد أفعال اختیاریة یثابون بھا و یعاقبون علیھا والحسن منھا برضا اللہ تعالی والقبیح منھا لیس برضائہ والاستطاعة مع الفعل ۔ ( شرح العقائد، ۷۵۔۸۵، ط: نعیمیہ ، دیوبند )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند