• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 12905

    عنوان:

    تقدیر کیا ہے؟ اور کیا یہ تبدیل ہوسکتی ہے؟ انسان کو اپنے زندگی پر کوئی اختیار ہے ، یہ انسان اس معاملہ میں بے اختیار ہے؟ آج کل اسلام کے خلاف دنیا نے جو اعلان جنگ کررکھا ہے اس سے میں شدید ذہنی تکلیف کا شکار ہوں اور یہ تکلیف اس قدر شدید ہے کہ جیسا کہ کوئی میرے جسم کے ٹکڑے کررہا ہو، اور پھر میں کمزوروں کی طرح آسمان کی طرف دیکھتا ہوں اور باری تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ اے باری تعالیٰ پھر کسی موسی کو پیدا کر جو وقت کے فرعونوں سے امت مسلمہ کو نجات دلائے۔ آپ حضرات امت مسلمہ کے جوانوں کے حق میں دعا فرمائیں کہ باری تعالیٰ ہمیں قوت عطا فرمائے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دین کا جو علم امت مسلہ کو دیا تھأ ہم اس کو سربلند رکھ سکیں اور کہیں خدا نخواستہ وہ ہم سے گر نہ جائے ورنہ ہم روز قیامت کیا جواب دیں گے۔

    سوال:

    تقدیر کیا ہے؟ اور کیا یہ تبدیل ہوسکتی ہے؟ انسان کو اپنے زندگی پر کوئی اختیار ہے ، یہ انسان اس معاملہ میں بے اختیار ہے؟ آج کل اسلام کے خلاف دنیا نے جو اعلان جنگ کررکھا ہے اس سے میں شدید ذہنی تکلیف کا شکار ہوں اور یہ تکلیف اس قدر شدید ہے کہ جیسا کہ کوئی میرے جسم کے ٹکڑے کررہا ہو، اور پھر میں کمزوروں کی طرح آسمان کی طرف دیکھتا ہوں اور باری تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ اے باری تعالیٰ پھر کسی موسی کو پیدا کر جو وقت کے فرعونوں سے امت مسلمہ کو نجات دلائے۔ آپ حضرات امت مسلمہ کے جوانوں کے حق میں دعا فرمائیں کہ باری تعالیٰ ہمیں قوت عطا فرمائے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دین کا جو علم امت مسلہ کو دیا تھأ ہم اس کو سربلند رکھ سکیں اور کہیں خدا نخواستہ وہ ہم سے گر نہ جائے ورنہ ہم روز قیامت کیا جواب دیں گے۔

    جواب نمبر: 12905

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 827=653/ل

     

    علم الٰہی میں ہر شی کے لیے ایک نقشہ ہے کہ اس کا اس طرح ظہور ہوگا، اس کو تقدیر کہتے ہیں، تقدیر کی دو قسمیں ہیں: (۱) مبرم (۲) معلق۔ تقدیر مبرم جو علم الٰہی کے اعتبار سے ہے اس میں تبدیلی نہیں ہوتی، تقدیر معلق جو بندوں کے اعتبار سے ہے اس میں تبدیلی ممکن ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو مکلف بنایا ہے، مجبور نہیں بنایا اگر مجبور بنایا ہوتا تو قانون نازل نہ فرماتا پتھر کو سعی وعمل کا حکم نہیں دیا جاتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند