• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 65959

    عنوان: ایک دن یہ جملہ غیر اختیاری طریقے سے اچانک میری زبان سے نکل گیا ”منگل بھون کا منگل ہاری“

    سوال: ہماری مسجد کے سامنے دو ہفتے سے غیر مسلم کا پروگرام چل رہا ہے، وہ کوئی کتاب پڑھتے ہیں جس میں یہ جملہ ”منگل بھون کا منگل ہاری“ بار بار آتاہے، جس کی آواز ہم سنتے ہیں، ایک دن یہ جملہ غیر اختیاری طریقے سے اچانک میری زبان سے نکل گیا، جب کہ میرے دل میں اس کی کوئی تعظیم نہیں ہے، میں نے ان کا ترجمہ معلوم کیا تو بتایا گیا کہ ان کا ترجمہ ہے ؛” سکھ دینے والا اور دکھوں کو دور کرنے والا “ مجھے ڈر ہے کہ اس طرح بولنے سے میرے ایمان میں فرق تو نہیں آیا؟ جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 65959

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 683-548/D=9/1437 جب آپ کا قلب اللہ تعالی کی وحدانیت پر ایمان کے سلسلے میں مطمئن ہے تو پھر دوسرے قسم کے وساوس آنے کا کوئی اعتبار نہیں۔ ان کی طرف توجہ نہ کریں اور لا إلہ إلا اللّٰہ اللّٰہ اکبر پڑھا کریں۔ زبان سے غیر اختیاری طور پر منگل بھون کا الخ اتفاقاً نکل آنا بھی باعث فکر نہ ہونا چاہئے، اور لاحول ولا قوة إلا باللہ کا ورد کر لیا کریں۔ ایک مسلمان کی پوری دھن اور مکمل دھیان اللہ کے ذکر اور کلمہ طیبہ پر ہونا چاہئے۔ پس آپ دل ہی دل میں کلمہ طیبہ یا صرف اللہ اللہ کو ساز قلب بناکر سوز محبت کی دھن بنا لیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند