• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 62850

    عنوان: یا رسواللہ کہنا شرک کیوں؟ جب کہ قرآن پاک میں کافی جگہ یا نبی یا رسوکا ذکر آیا ہے؟کوئی جواب ہے اس کا تم لوگوں کے پاس ؟

    سوال: یا رسواللہ کہنا شرک کیوں؟ جب کہ قرآن پاک میں کافی جگہ یا نبی یا رسوکا ذکر آیا ہے؟کوئی جواب ہے اس کا تم لوگوں کے پاس ؟

    جواب نمبر: 62850

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 213-275/N=3/1437-U قرآن کریم میں جہاں کہیں لفظ نبی یا رسول کے ساتھ ندا کا صیغہ آیا ہے، وہ اللہ رب العزت کی طرف سے حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب ہے اور اللہ تعالی کا خطاب حاضر کا خطاب ہے، اسی لیے اگر کوئی شخص حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارکہ پر حاضر ہوکر یا رسول اللہ، یا نبی اللہ کہہ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کرے تو اس میں شرعاً کچھ حرج نہیں؛ بلکہ تمام زائرین حضرات روضہ مبارکہ پر حاضر ہوکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح خطاب کرتے ہیں اور آپ ہر ایک کے سلام اور خطاب کو سنتے ہیں، الحاصل قرآن کریم کی ان آیات سے یہ استدلال کرنا کہ دور سے اور غائبین کے لیے بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو صیغہ ندا سے خطاب کرنا جائز ہے، غلط ہے؛ بلکہ اگر کوئی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ رب العزت کی طرح حاضر وناظر سمجھ کر ندا کے صیغہ کے ساتھ خطاب کرے گا اور یہ عقیدہ رکھے گا کہ اللہ رب العزت کی طرح حضور صلی اللہ علیہ وسلم بھی ہر ایک کی ندا وپکار سنتے ہیں، جیسے بریلوی لوگوں کا عقیدہ ہے تو وہ اہل السنة والجماعة سے خارج ہوگا؛ کیوں کہ یہ عقیدہ اہل السنة والجماعة کے خلاف ہے؛ بلکہ اس میں شرک کا اندیشہ ہے؛ اس لیے ہر مسلمان کو اس سے پرہیز کرنا چاہئے، ہمارے ہندوستان میں بریلوی لوگ فجر کی نماز کے بعد، اسی طرح دیگر بعض اوقات میں مائیک سے بآواز بلند یا رسول اللہ، یا نبی اللہ پر مشتمل کچھ اشعار پڑھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ہیں، حالاں کہ ان کے پاس دعوی کے سوا کچھ نہیں، وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتیں جاننے، سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کا کوئی اہتمام نہیں کرتے اور اگر انھیں سمجھایا جائے تو نہیں سمجھتے؛ بلکہ وہ اہل حق علمائے کرام کو کافر قرار دیتے ہیں تاکہ ان کی عوام اہل حق علمائے کرام سے دور رہے۔ اللہ تعالی آپ کو اس فرقہ ضالہ کے گمراہ کن عقائد واعمال سے محفوظ رکھیں اور صراط مستقیم پر گامزن فرمائیں، آمین۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند