• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 608877

    عنوان:

    کیا ولی ہمارے عمل کو دیکھتے یا سنتے ہیں؟

    سوال:

    سوال : ایسے ولیوں کے بارے میں سوال کرنا تھا کہ ان کا اختیار جو سارے مدرسہ پر ہوتا ہے تو بیت الخلاء پر بھی ہوتا ہے اور اسی طرح اگر لڑ کیوں کا ہاسٹل بھی زیر نگراں ہو تو اگر کسی بہن کے جسم پر موصوف کی نظر ایک منٹ کے لئے غفلت سے ٹھہر جاے ء جب کہ اس میں کوئی شہوت شامل نہ ہو بلکہ اس لڑ کی کے لیے تجسس کی وجہ سے غفلت میں ایسا عمل سرزد ہو جائے تو کیا اس لڑکی کی عصمت لٹ گئی اور اگر ایسا ہونے پر میرا نقصان تو نہ ہوا ہے لیکن اس لڑکی کا نقصان ہوا یا نہیں میں اس کشمکش میں بہت پریشان ہوں خود کو تسلی دے دے کر تھک گیا ہوں لیکن میرا علم اس معاملے میں ناقص ہی ہے جواب ای میل پر روانہ کریں۔

    جواب نمبر: 608877

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 705-582/B=06/1443

     اولیاء اللہ میں سے کسی کو بھی غائبانہ طور پر ہمارے اعمال دیکھنے اور سننے کی وسعت کا اختیار اللہ کی طرف سے نہیں دیا گیا ہے۔ اس عقیدہ کا کوئی ثبوت قرآن و حدیث سے نہیں ملتا ہے۔ اس عقیدہ کو ذہن سے نکال دیجئے پھر آپ کے تمام اشکالات دور ہوجائیں گے۔ ایسا عقیدہ رکھنا درست نہیں۔ اگر دیکھنے سننے کی کوئی اور صورت مراد ہے تو واضح کرکے سوال کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند