معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 59128
جواب نمبر: 59128
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 677-673/B=7/1436-U (۱) جی ہاں کرسکتا ہے۔ (۲) جی ہاں غریب کی شادی میں لگائی جاسکتی ہے اور اس سے غریب کی حاجت بھی پوری کی جاسکتی ہے؛ البتہ سود کی رقم اس غریب کے ہاتھ میں دے کر اسے مالک وقابض بنانا ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند