• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 59128

    عنوان: (۱) اگر کوئی شخص مقروض ہو اور وہ اس قرض کا بیاز ادا کرتا ہو ، لیکن س کے پاس اتنا روپیہ یا پیسہ نہیں ہے جس سے وہ بیازی قرض سے آزاد ہوسکے ، لیکن اس کے کسی عزیز کے پاس سود کی دوسری رقم ہو تو کیا وہ اس سے اس کے قرض کی ادائیگی کرسکتاہے؟ (۲) بیاز کی رقم کہاں کہاں پر لگائی جاسکتی ہے؟ کیا اس رقم سے کسی غریب کی شادی یا اس غریب کی حاجت پوری کی جاسکتی ہے؟

    سوال: (۱) اگر کوئی شخص مقروض ہو اور وہ اس قرض کا بیاز ادا کرتا ہو ، لیکن س کے پاس اتنا روپیہ یا پیسہ نہیں ہے جس سے وہ بیازی قرض سے آزاد ہوسکے ، لیکن اس کے کسی عزیز کے پاس سود کی دوسری رقم ہو تو کیا وہ اس سے اس کے قرض کی ادائیگی کرسکتاہے؟ (۲) بیاز کی رقم کہاں کہاں پر لگائی جاسکتی ہے؟ کیا اس رقم سے کسی غریب کی شادی یا اس غریب کی حاجت پوری کی جاسکتی ہے؟

    جواب نمبر: 59128

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 677-673/B=7/1436-U (۱) جی ہاں کرسکتا ہے۔ (۲) جی ہاں غریب کی شادی میں لگائی جاسکتی ہے اور اس سے غریب کی حاجت بھی پوری کی جاسکتی ہے؛ البتہ سود کی رقم اس غریب کے ہاتھ میں دے کر اسے مالک وقابض بنانا ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند