معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 59883
جواب نمبر: 59883
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1054-1100/L=9/1436-U سود کی رقم صدقہ کرتے وقت ثواب کی نیت نہیں کرنی چاہیے، البتہ شریعت کی تعمیل پر امید ہے کہ ثواب مل جائے، اسی طرح اگر لینے والا دعا دے تو اس کا اجر بھی ملنے کی امید ہے بشرطیکہ اس کو حرام مال کا علم نہ ہو، البتہ دینے والے کو بہرحال ثواب کی امید نہ رکھنی چاہیے، رجل دفع إلی فقیر من المال الحرام شیئًا یرجوا بہ الثواب یکفر، ولو علم الفقیر فدعا لہ وأمن المعطي کفرا جمیعًا․ (شامي: ۳/۲۱۹)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند