معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 7152
ایک آدمی کسی رشتہ دار کو 50000 نقد بطور قرض دیا اور یہ شرط کیا کہ 6 مہنیہ کے اندر لوٹایا نہیں تو ہرایک سو میں 5 روپیہ کے اضافہ کے ساتھ ہر مہینہ بطور فائن دینا ہوگا تو کیا یہ طریقہ صحیح ہے اور یہ سود میں داخل ہے یا نہیں؟ مہربانی فرماکر جلد جواب عنایت فرمائیں۔
ایک آدمی کسی رشتہ دار کو 50000 نقد بطور قرض دیا اور یہ شرط کیا کہ 6 مہنیہ کے اندر لوٹایا نہیں تو ہرایک سو میں 5 روپیہ کے اضافہ کے ساتھ ہر مہینہ بطور فائن دینا ہوگا تو کیا یہ طریقہ صحیح ہے اور یہ سود میں داخل ہے یا نہیں؟ مہربانی فرماکر جلد جواب عنایت فرمائیں۔
جواب نمبر: 7152
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1386=1301/ د
چھ ماہ کے بعد ہرماہ 6% اضافہ کے ساتھ لوٹانے کی شرط بلاشبہ سودی معاملہ ہے۔ اس طرح اضافہ کرکے لینا ناجائز و حرام ہے، سود میں داخل ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند