عنوان: میرا سوال یہ ہے کہ میں ابو ذہبی میں کام کرتاہوں، میں نے اپنے پیسوں کی حفاظت کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانا چاہا، لیکن کرنٹ اکاؤنٹ کو یہاں پر صرف تنخواہ کے لیے استعمال کیا جاتاہے، اور میری تنخواہ اتنی نہیں ہے جس کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ کھل سکتاہو، اس لیے مجبوراًمجھے پیسوں کی حفاظت کے لیے سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا پڑا، لیکن سیونگ اکاؤنٹ کھلواتے وقت میں نے فارم میں سود کو کراس (نہیں کا نشان) کردیا کہ مجھے اپنے پیسوں پر سود نہیں چاہئے ۔
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میں ابو ذہبی میں کام کرتاہوں، میں نے اپنے پیسوں کی حفاظت کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانا چاہا، لیکن کرنٹ اکاؤنٹ کو یہاں پر صرف تنخواہ کے لیے استعمال کیا جاتاہے، اور میری تنخواہ اتنی نہیں ہے جس کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ کھل سکتاہو، اس لیے مجبوراًمجھے پیسوں کی حفاظت کے لیے سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا پڑا، لیکن سیونگ اکاؤنٹ کھلواتے وقت میں نے فارم میں سود کو کراس (نہیں کا نشان) کردیا کہ مجھے اپنے پیسوں پر سود نہیں چاہئے ۔
اب میرا اکاؤنٹ سیونگ ہے، لیکن مجھے اس پر سود نہیں مل رہاہے، یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا اب بھی سیونگ اکاؤنٹ استعمال کرنا میرے لیے جائز ہے یا نہیں؟کیا میں اپنے پیسے سیونگ اکاؤنٹ میں اس صورت میں محفوظ کرسکتاہوں؟ جواب کا منتظر ہوں۔
جواب نمبر: 5797730-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 355-417/H=6/1436-U
جب کہ اس کھاتہ میں سودی لین دین نہیں ہے تو اس میں رقم جمع کرنا درست ہے۔