• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 51648

    عنوان: كسٹم كلیرنس كے لیے رشوت دینا

    سوال: میری ایک میڈیکل کمپنی ہے ۔ ھم باھر ملکوں سے امپورٹ کرتے ھیں۔ جب باھر سے امپورٹ کی ھوی مال کا کسٹم کرتے ھیں تو کسٹم والے رشوت لیے بغیر مال کا کسٹم کلیرینس نھیں کرتے ۔ تو پھرمجبور ھوکر رشوت دینا پڑھتا ہے ۔ اور دوسری بات یہ کہ ھم پھر کم پیسوں کا انوایس بناتے ہیں تاکہ کسٹم ڈیوٹی کم آجائے ۔ اب میرا سوال یہ ھے کہ کہ یہ رشوت جو ھم مجبوری سے دیتئے ہیں تو اس میں ھم گنھگار ہے یا نہیں؟ اور جو کم پیسوں کا انوایس بناتے ہیں وہ جایز ہے ناجایز؟ میرا مطلب اس مال سے حاصل کردہ منافع حلال ھے یا حرام؟

    جواب نمبر: 51648

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 469-377/D=5/1435-U آپ کے کسٹم ڈیوٹی دینے کے باوجود کسٹم والے بدون رشوت لیے کلیرنس نہیں دیتے تو کلیرنس لینے کے لیے رشوت دینے کی گنجائش ہے، انوایس بنانے میں غلط بیانی کرنے یا خلاف واقعہ بِل بنانے سے گریز کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند