معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 14700
ہم
بیرون ملک میں رہتے ہیں ہمارا کام ایک کمپنی میں ہے جو Bricks & Tileبناتی ہے، میرا کام
کندوبکا ہے، میں کمپنی میں سب عمال کا اقامی جوازات کے ذریعے لگاتا ہوں، اور جو
لوگ یا کمپنیاں ہم سے سامان لیتی ہیں تو وہ ہم کو پیسہ نقد نہیں دیتی ہیں، وہ ایک
مہینہ بعد بینک کا چیک دیتی ہیں، وہ پھر میں اپنی کمپنی کے اکاوٴنٹ میں جمع کرتا
ہوں، پھر بینک سے نکال کر سمنٹ والوں کا پیسہ دیتا ہوں، اور کمپنی کے لیبر کی
تنخواہ کمپنی دیتی ہے تو کیا میں وہ چیک بینک سے کیش کرتا ہوں، اور کمپنی کی
اکاوٴنٹ میں جمع کرتا ہوں، ہماری کمپنی سود کا کوئی لین دین نہیں کرتی، لیکن بینک
میں اکاوٴنٹ ہے اس لیے کہ یہاں پر سب لوگ سامان خرید کر کمپنی کے نام کا چیک دیتے
ہیں، تو ہم مجبور ہیں اسے کمپنی کے اکاوٴنٹ میں جمع کرنا پڑتا ہے، پھر بینک سے
نکال کر عمال کی تنخواہیں دیتی ہیں، تو مفتی صاحب میں تو اس چیک کو بینک سے کیش
کرنے یا اکاوٴنٹ میں جمع کرنے سے گنہ گار تو نہیں ہوں، برائے کرم جواب دیں۔
ہم
بیرون ملک میں رہتے ہیں ہمارا کام ایک کمپنی میں ہے جو Bricks & Tileبناتی ہے، میرا کام
کندوبکا ہے، میں کمپنی میں سب عمال کا اقامی جوازات کے ذریعے لگاتا ہوں، اور جو
لوگ یا کمپنیاں ہم سے سامان لیتی ہیں تو وہ ہم کو پیسہ نقد نہیں دیتی ہیں، وہ ایک
مہینہ بعد بینک کا چیک دیتی ہیں، وہ پھر میں اپنی کمپنی کے اکاوٴنٹ میں جمع کرتا
ہوں، پھر بینک سے نکال کر سمنٹ والوں کا پیسہ دیتا ہوں، اور کمپنی کے لیبر کی
تنخواہ کمپنی دیتی ہے تو کیا میں وہ چیک بینک سے کیش کرتا ہوں، اور کمپنی کی
اکاوٴنٹ میں جمع کرتا ہوں، ہماری کمپنی سود کا کوئی لین دین نہیں کرتی، لیکن بینک
میں اکاوٴنٹ ہے اس لیے کہ یہاں پر سب لوگ سامان خرید کر کمپنی کے نام کا چیک دیتے
ہیں، تو ہم مجبور ہیں اسے کمپنی کے اکاوٴنٹ میں جمع کرنا پڑتا ہے، پھر بینک سے
نکال کر عمال کی تنخواہیں دیتی ہیں، تو مفتی صاحب میں تو اس چیک کو بینک سے کیش
کرنے یا اکاوٴنٹ میں جمع کرنے سے گنہ گار تو نہیں ہوں، برائے کرم جواب دیں۔
جواب نمبر: 14700
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1363=1106/د
آپ بینک اکاوٴنٹ کے ذریعہ کوئی سودی لین دین نہیں کرتے صرف چیک کیش کرانے کی غرض سے اکاوٴنٹ چالو کیا ہے تو اس مجبوری میں آپ بینک کے ذریعہ چیک کیش کراسکتے ہیں، گنجائش ہے، البتہ کبھی آپ کے اکاوٴنٹ میں سود کی کوئی رقم بینک کی طرف سے دی جائے تو اسے نکال کر غریبوں پر صدقہ کردیں، اور اللہ تعالیٰ سے توبہ واستغفار بھی کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند