معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 170237
جواب نمبر: 17023701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 889-746/B=09/1440
غالباً فیملی تکافل سے زندگی کا بیمہ کرانا مراد ہے۔ اگر یہی بات ہے تو شریعت اسلام میں لائف انشورنس کرانے کی اجازت نہیں ہے۔ اس میں جس قدر زائد ملے گی اس کا استعمال کرنا جائز نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک آدمی بینک کی نوکری کررہا ہے۔ کیا اس کو بینک کی نوکری چھوڑ دینی چاہیے یا پہلے اور نوکری تلاش کرے اور پھر چھوڑے؟ اور ایک بیٹا ہے چار مہینہ لگائے ہوئے ہے، اس کے لیے کیا حکم ہے، اس کو بینک والی کمائی کھانی چاہیے یا نہیں؟ براہ کرم جلدی جواب عنایت فرماویں۔
2068 مناظرمینیمم بیلنس کے لئے سود کی رقم استعمال کرنا
8987 مناظرمیری چچی جو کہ بیوہ ہیں ان کی دو لڑکیاں ہیں پہلی کی عمر 26/سال اور دوسری کی 19/سال ہے۔ میری چچی زندگی بسر کرنے کے لیے سود کی رقم استعمال کرتی ہے۔ اس کے ایک بھائی اور بہن ہیں اور وہ اس کی ضروریات پوری کرنے میں اس کی مدد کرتے ہیں۔کیا اس کو زندگی بسر کرنے کے لیے سود کا پیسہ استعمال کرنا جائز ہے؟
1949 مناظرسبسڈی لینا کیسا ہے؟
8798 مناظرکیا میں انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹس آف انڈیا سے چارٹرڈ اکاؤنٹنسی کاکورس کرسکتا ہوں؟ اس پڑھائی سے متعلق کچھ سوال ایسے ہیں: (۱) اس میں سود کاحساب کتاب کرنا پڑتا ہے، کیا یہ جائز ہے؟ (۲) انکم ٹیکس کم کرنے کے لیے اکاؤنٹس غلط بتانا پڑتا ہے، کیا یہ جائزہے؟
2726 مناظر