• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 17750

    عنوان:

    میں ایک تاجر ہوں اور میری دہلی میں ایک فیکٹری ہے اور میری فیکٹری میں سو مسلمان کام کرتے ہیں ۔ان دنوں میرے پاس پیسوں کی کمی ہے اور میری مالی حالت بہت خراب ہے۔ میرے پاس دو راستے ہیں یا تو میں کاروبار بند کردوں یا بینک سے لون لوں۔ اگر میں کاروبار بند کرتاہوں تو مجھ کوایک سو لوگوں کو رخصت کرنا پڑے گا اور دوسری طرف اگر میں لون لیتا ہوں تو مجھ کو سود ادا کرنا ہوگا جوکہ شریعت اسلام میں حرام ہے۔برائے کرم میری جلد از جلد رہنمائی فرمائیں کہ میں کیا کروں؟

    سوال:

    میں ایک تاجر ہوں اور میری دہلی میں ایک فیکٹری ہے اور میری فیکٹری میں سو مسلمان کام کرتے ہیں ۔ان دنوں میرے پاس پیسوں کی کمی ہے اور میری مالی حالت بہت خراب ہے۔ میرے پاس دو راستے ہیں یا تو میں کاروبار بند کردوں یا بینک سے لون لوں۔ اگر میں کاروبار بند کرتاہوں تو مجھ کوایک سو لوگوں کو رخصت کرنا پڑے گا اور دوسری طرف اگر میں لون لیتا ہوں تو مجھ کو سود ادا کرنا ہوگا جوکہ شریعت اسلام میں حرام ہے۔برائے کرم میری جلد از جلد رہنمائی فرمائیں کہ میں کیا کروں؟

    جواب نمبر: 17750

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ):2260=1815-12/1430

     

    موجودہ مالی حالت کے بقدر باقی رکھ کر زائد کاروبار کو فی الحال بند کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند