معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 156548
جواب نمبر: 15654831-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 347-298/H=3/1439
شادی میں اخراجات کی خاطر سودی قرض بینک سے بھی لینے کی شرعاً اجازت نہیں ہے سودی قرض کے لین دین پر قرآن کریم اور حدیث شریف میں سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
جی پی فنڈ کا حکم
2764 مناظرحكومت ستائیس لاكھ دے كر ہم سے تیس لاكھ لے گی كیا یہ سود ہے؟
5822 مناظرعلی الاطلاق غیرمسلموں سے سودی معاملہ کرنا؟
2256 مناظرہمارے علاقہ میں کمیشن پر اس طرح کاروبار کرتے ہیں کہ سیٹھ لوگ کشتی والوں کو کشتی کے لیے جال دلاتے ہیں اور کشتی کے لیے پٹرول وغیرہ دلاتے ہیں کشتی کا کوئی خرچہ ہوتا ہے تو سیٹھ لوگ دیتے ہیں مگر ادھار پر یعنی قرض دیتے ہیں۔ اپنا قرض تھوڑا تھوڑا کرکے کشتی والوں سے وصول کرتے ہیں چاہے سال لگے۔ لیکن کشتی والے اس بات کے پابند بنائے جاتے ہیں کہ کشتی والے اپنا سارا مال سیٹھ کو دیتے ہیں، فی کلو 23روپیہ کے حساب سے جب کہ اس مال کی مارکیٹ کی قیمت 30روپیہ فی کلو ہے۔ کشتی والے یہ مال مارکیٹ میں نہیں بھیج سکتے کیوں کہ کشتی والے سیٹھ کے قرض دار ہیں جب تک قرض نہیں دیتے چاہیے سیٹھ لوگ اس کے پیچھے لاکھوں کا پیسہ کمالیں۔کشتی والے چاہے دو ہزار کلو مال لائیں یا دو سو کلو سارا مال سیٹھ کو دینے پر مجبور ہیں۔ اس طرح کا ہمارے علاقہ میں ایک کاروبار چل رہا ہے تقریباً اسی فیصد کشتی والے سیٹھوں کے قرض دار ہیں کیوں کہ اکثر کشتی والوں کے پاس جال خریدنے کے پیسے نہیں ہوتے تووہ ان سیٹھوں سے پیسہ کے لیے رابطہ کرتے ہیں۔ کیا یہ سود ہے یا کاروبار میں یہ طے کرنا صحیح ہے؟
3429 مناظرحیدرآباد شہر میں مجھے اپنے ایک دوست سے ایک پلاٹ خریدنے کا موقع میسر ہوا ہے۔ لیکن اس کو خریدنے کے لیے میرے پاس پورا روپیہ نہیں ہے۔ میرے پاس کچھ رجسٹرڈ پلاٹ ہیں جن کو میں بینک میں رہن رکھ کرکے بینک سے لون حاصل کرسکتا ہوں۔ اورنیاپلاٹ خریدنے کی ضرورت کی تکمیل کرسکتا ہوں۔پلاٹ کوبینک میں رہن رکھ کرکے بینک سے فنڈ حاصل کرکے نیا پلاٹ خریدنے کے بارے میں علماء کا کیا فتوی ہے؟
2633 مناظر