معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 47761
جواب نمبر: 47761
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1362-925/L=12/1434-U بینک یا کسی سودی ادارے میں کام کرنے والے کی آمدنی پاکیزہ نہیں ہے؛ اس لیے ایسے شخص کے ساتھ قربانی میں حصہ نہ لیا جائے، قربانی میں اگر کئی لوگ شریک ہوں تو سب کی نیتوں کا خالص ہونا (اللہ کے لیے قربانی کی نیت کرنا، گوشت کے لیے نہیں) ضروری ہے، اسی طرح سب کے مال کا حلال ہونا ضروری ہے، اگر ایک کی بھی نیت خالص نہ رہی یا اس نے حرام مال سے قربانی کی تو کسی کی بھی قربانی درست نہ ہوگی۔ ہاں اکر ایسے شخص کے پاس حلال آمدنی بھی ہے تو اگر وہ حلال آمدنی سے یا کسی سے حلال رقم قرض لے کر قربانی کرتا ہے تو مذکورہ شخص کے ساتھ قربانی میں حصہ لینا جائز ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند