• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 59635

    عنوان: میرا سوال یہ ہے کہ کیا اگر بینک میں پیسہ کرینٹ اکاؤنٹ میں جمع ہو، لیکن اسے جان بوجھ کر سیونگ اکاؤنٹ میں اس لیے کرالے کہ اس سے جو سود ملے گا اسے غریبوں کی مدد یا تعلیم میں خرچ کریں گے تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ کیا اگر بینک میں پیسہ کرینٹ اکاؤنٹ میں جمع ہو، لیکن اسے جان بوجھ کر سیونگ اکاؤنٹ میں اس لیے کرالے کہ اس سے جو سود ملے گا اسے غریبوں کی مدد یا تعلیم میں خرچ کریں گے تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 59635

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 825-825/M=8/1436-U غریبوں کی مدد اور ان کی تعلیم پر خرچ کا جذبہ نیک ہے، لیکن اس مقصد کے لیے جان بوجھ کر سود حاصل کرنا غلط ہے لہٰذا تحصیل سود کی نیت سے روپیہ سیونگ اکاوٴنٹ میں جمع کرانا درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند