معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 50135
جواب نمبر: 50135
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 228-226/N=2/1435-E شریعت میں جس طرح سود لینا حرام وناجائز اور لعنت کا کام ہے اسی طرح سود دینا حرام وناجائز اور لعنت کا کام ہے اس لیے صورت مسئولہ میں ذاتی مکان کی تعمیر کے لیے بینک سے سودی قرض لینا جائز نہیں، حرام ہے، اور بھائی بہنوں اور ان کے بچوں وغیرہ سے الگ رہنے کی ضرورت کرایہ کے مکان سے بھی پوری ہوسکتی ہے، اور بڑے بڑے شہروں میں ان گنت انسان کرایہ کے مکانوں میں رہ کر زندکیاں گذار رہے ہیں، اور ذاتی مکان بنانے کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ والد صاحب مرحوم کے متروکہ مکان میںآ پکا جتنا حصہ ہے اسے فروخت کرکے اس کے پیسوں سے ذاتی مکان کا انتظام کرلیں ، الحاصل آپ کے لیے ذاتی مکان کی تعمیر کی غرض سے بینک سے سودی قرض لینا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند