• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 165465

    عنوان: کیا ہم سفر کا انشورنس کروا سکتے ہے ؟

    سوال: آج کل جو فلیٹس کے سفر پر انشورنس کراتے ہیں یہ جائز ہے ؟ اس میں کسی عزر سے سفر نہ کر پاے تو سفر کو رد کرنے پر جو رقم ٹکٹ کی ہوتی ہے واپس مل جاتے ہیں؟ اور اگر سفر کرنے کے دوران کوئی حادثہ ہوا تو اس کا بھی انشورنس ہوتا ہے کونسی سورت میں جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 165465

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 59-46/D=2/1440

    انشورنس میں ربوٰ (سود) اور غدر (دھوکہ) پایا جاتا ہے باختیار خود اس کا کرانا جائز نہیں گناہ ہے جس سے توبہ کرنا لازم ہے اگر کبھی ناواقفیت میں کرا لیا اورخدانخواستہ نقصان پیش آگیا (یعنی سفر نہ ہو سکا یا حادثہ پیش آگیا) تو بس اسی قدر رقم استعمال کرسکتے ہیں جس قدر انشورنس کے نام پر جمع کیا ہے زاید رقم کا صدقہ کرنا واجب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند