• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 609537

    عنوان:

    کرنسی اور گولڈ کے دوسرے ملک سے کاروبار کرنا کیسا ہے؟

    سوال:

    سوال : زید اور ا س کے بھائی دبئی سے سونا وا دیگر اشیاء جیسے سگریٹ ، یا کوئی الیکٹرونک سامان یا کرنسی حکومت سے چھپا کر اپنے ملک میں لاکر بیچتے ہیں چونکہ وہاں یہ اشیاء سستی ملتی ہیں، اور یہاں اچھے دموں میں فروخت ہو جاتی ہیں ، جس کا کافی منافع ملتا ہے ، لیکن اس کے لیے کسٹم پر آفیسرز کو کمیشن بھی دینا پڑتا ہے ، کیوں کہ بنا ایئرپورٹ اور کسٹم آفیسر کی سیٹنگ کے یہاں لانا مشکل ہے ، اس لئے شریعت کے نقطہ نظر سے فرمائیں کہ اِس طرح کاروبار کرنا اور اس سے ہونے والی آمدنی جائز ہے یا ناجائز؟ یا کہاں تک گنجائش ہے ؟ یا بالکل حرام ہے ؟

    شریعت کی روشنی میں جواب ارشاد فرمائیں۔

    جواب نمبر: 609537

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 735-590/M=07/1443

     دوسرے ملک سے جائز اشیاء خرید کر یا منگواکر اپنے ملک میں اسے جائز طریقے پر بیچنا اور اس پر نفع کمانا، شرعاً ناجائز نہیں ہے لیکن قانونی اعتبار سے جن چیزوں پر بابندی ہو یا جو طریقہ خلاف قانون ہو، اُن چیزوں کا کاروبار کرکے یا خلاف قانون طریقہ اختیار کرکے خود کو ہلاکت میں ڈالنا صحیح نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند