معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 42080
جواب نمبر: 42080
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1304-1301/N=1/1434 دو ملکوں کی کرنسیاں باہم مختلف الجنس ہیں، ان میں کمی بیشی کے ساتھ تبادلہ جائز ہے، اور ادھار معاملہ بھی جائز ہے، بشرطیکہ مجلس بیع میں کسی ایک عوض پر قبضہ کرلیا جائے، لئلا یکون بیع الکالئ بالکالئ المنہي عنہ في الحدیث اس لیے صورت مسئول عنہا میں ابوبکر کا عدنان کو دس ہزار ڈالر دے کر اس کے عوض ایک سال کے اندر ماہانہ متعینہ اقساط میں کل 48 ہزار سعودی ریال یا باہمی رضامندی سے دونوں کے درمیان طے شدہ کم یا زیادہ کوئی اور مقداروصول کرنا شرعی اعتبار سے بلاشبہ جائز ودرست ہے، البتہ اگر حکومت کی طرف سے اس قسم کے تبادلہ کی ممانعت ہو تو عزت وآبرو کی حفاظت کے پیش نظر ایسے تبادلہ سے احتراز کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند