معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 60871
جواب نمبر: 60871
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 801-766/Sn=11/1436-U (۱) سوال میں یہ واضح نہیں ہے کہ موبائل کمپنی کے اکاوٴنٹ میں جو بیلنس رکھنا ہوتا ہے کیا وہ بشکل نقد روپیہ رکھا جاتا ہے یا ایک ہزار روپیہ کا رچارج کرکے بشکل ٹاک ٹائم رکھنا ہوتا ہے، نیز پہلی صورت میں جب کہ بیلنس بشکل روپیہ ہو کیا اکاوٴنٹ ہولڈر اس پیسے کو اپنی دوسری ضروریات میں استعمال کرسکتا ہے اور جب چاہے نکال سکتا ہے یا کوئی دوسری صورت ہے جو بھی شکل ہو اسے واضح طور پر لکھ کی حکم معلوم کرلیں۔ (۲) ”فریڈم اکاوٴنٹ“ میں ۲۵/ ہزار ہروقت رکھنے پر جو سہولیات ملتی ہیں وہ چونکہ قرض سے ایک طرح کی منفعت حاصل کرنا ہے جو شرعاً سود ہے قال النبي صلی اللہ علیہ وسلم: کل قرض جرَّ نفعا فہو ربا (أخرجہ المناوي في فیض القدیر والإمام أحمد في مسندہ)؛ لہٰذا یہ شکل جائز نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند