معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 149148
جواب نمبر: 149148
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 471-445/N=6/1438
(۱، ۲): اگر کسی غریب (غیر صاحب نصاب) نے کسی ضرورت کے تحت سیونگ اکاوٴنٹ کھولوایا ہوا ہے، سود لینے کے مقصد سے نہیں تو اس کے اکاوٴنٹ میں موجود دو، تین ہزار کی رقم پر ماہانہ یا سالانہ جو انٹرسٹ آتا ہے، وہ یہ شخص بہ حیثیت غریب اپنی ضروریات، جیسے : کھانے پینے کی اشیا، گھریلو ضروریات اور بچوں کے اخراجات وغیرہ میں استعمال کرسکتا ہے،کسی دوسرے غریب کو دینا ضروری نہیں۔ اسی طرح اگر کسی غریب (غیر صاحب نصاب)کو کسی شخص نے راستہ وغیرہ میں کوئی گری ہوئی چیز دی جب کہ اس نے مالک کا پتہ لگانے کی کوشش کی؛ لیکن اس کا کوئی پتہ نہیں لگا اور اتنی مدت گذرگئی کہ اٹھانے والے کو یقین ہوگیا کہ اب مالک اسے تلاش نہیں کررہا ہوگا یا مزید انتظار کرنے میں اس چیز کے خراب ہوکر ضائع ہوجانے کا اندیشہ ہو تو یہ غریب شخص وہ سامان اپنی جس ضرورت میں چاہے، استعمال کرسکتا ہے، کسی دوسرے غریب کو دینا ضروری نہیں۔ وعرف…إلی أن علم أن صاحبھا لا یطلبھا أو أنھا تفسد إن بقیت کالأطعمة والثمار کانت أمانة لم تضمن بلا تعد…فینتفع الرافع بھا لو فقیراً وإلا تصدق بھا علی فقیر الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب اللقطة، ۶: ۴۳۵-۴۳۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند