معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 58109
جواب نمبر: 58109
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 963-961/L=8/1436-U (۱) (۲) پہلی صورت تو سودی ہے اور اگر بیمہ وغیرہ کا معاملہ بھی اسی پر موقوف ہے تو اس سے فائدہ اٹھانا بھی ناجائز ہوگا؛ اگر رقم جمع کیے بغیر بیمہ وغیرہ کی سہولیات حاصل ہوں تو یہ تبرعِ محض ہوگا جس سے انتفاع کی اجازت ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند