سوال: میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتاہوں، میری ماہانہ تنخواہ 60000 روپئے ہے اور ہر مہینے کا خرچ 35000 روپئے ہے، میں نو لاکھ کی ایک زمین خرید رہاہوں مستقبل میں شہر کے قریب مکان بنانے کی غرض سے، تاہم، میرے گاؤں میں میری کچھ زمین بھی ہے، میں نے چھ لاکھ روپئے ادا کردیئے ہیں ، مگر مزید چھ لاکھ روپئے ادا کرنے ہیں ، میں کمپنی کے پی ایف پر لون لینے کا پلان بنا رہاہوں بقیہ تین لاکھ روپئے ادا کرنے کے لیے اور مجھے اس کا سود ادا کرنا پڑے گا تو سوال یہ ہے کہ کیا یہ لون لینا جائز ہے؟
جواب نمبر: 16492601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:14-84/sd=2/1440
سودی قرض لینا ناجائز وحرام ہے، احادیث میں سودی لین دین پر سخت وعیدیں آئی ہیں، اس لیے آپ سودی لون نہ لیں۔