• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 35197

    عنوان: سود کی ‘حلت‘

    سوال: ایک ویب سائٹ توضیح المسائل کے نام سے ہے جس کے عقیدے اور مسلک کا علم نہیں یے اسمیں سود سے متعلق مختلف مسائل دئے گئے ہیں جنمیں ایک مسئلہ سود کی حلت کے بارے میں دیا گیا ہے جو مندرجہ ذیل ہے: چند مقامات پر سود لینا جائز ہے۔ مسلمان ان کافروں سے لے سکتا ہے جو اسلام کی پناہ میں نہیں ہیں۔باپ بیٹے ایک دوسرے سے سود لے سکتے ہیں۔ شوہر زوجہ ایک دوسرے سے سود لے سکتے ہیں۔ کیا یہ مسائل درست بیان کئے گئے ہیں؟براہ کرم کتاب و سنت اور مسلک اہل سنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 35197

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 4619=1820-12/1432 (۱) مسلمانوں کا سود لینا مطلقا حرام ہے، خواہ کافروں سے ہو یا مسلمانوں سے۔ نمبر (۲(۳) مسئلے صحیح نہیں ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند