عنوان: سودی مال کا ذاتی استعمال ناجائز ہے
سوال: میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ میرے گھر میں سرکاری پانی ہر دو دن میں ایک دفعہ آتاتھا، اب تین یا چار دن میں ایک مرتبہ آرہا ہے جس سے پانی کی قلت بڑھ گئی اور خصوصاً میرے علاقے میں ہی پانی کم بھیجا جارہاہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ اب پانی کی کمی وجہ سے مجھے ٹینکر ڈلوانا پڑ رہا ہے جو کہ سرکاری بل سے چار گنا پڑھ رہا ہے تو کیا میں سود کے پیسے سے بل بھردوں؟ اور جو میری حلال کمائی ہے اس کو ٹینکر یا دیگر ضروریات میں خرچ کرسکتاہوں؟
جواب نمبر: 6409601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 555-555/M=6/1437
سودی مال خبیث مال ہوتا ہے اس کا ذاتی استعمال ناجائز ہے، صورت مسئولہ میں سود کے پیسے سے ٹینکر والے پانی کا بل بھرنا درست نہیں، اس لیے کہ اس کے بدلے انتفاع پایا جارہا ہے لأن سبیل الکسب الخبیث التصدق إذا تعذر الرد علی صاحبہ (شامی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند