عنوان:
برائے مہربانی یہ بتائیے گا کہ اسلامک بینکنگ کا دین اسلام میں کوئی تصور ہے کہ نہیں؟
سوال:
برائے مہربانی یہ بتائیے گا کہ اسلامک بینکنگ کا دین اسلام میں کوئی تصور ہے کہ نہیں؟
جواب نمبر: 575501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 731=797/ د
بینکنگ کی اصطلاح تو جدید ہے البتہ اس کے مقاصد میں سے قرض کا لین دین، اور کاروباری ذرائع کو فروغ دینا ہے تو اسلام سود کی بنیاد پر قرض کے لین دین کی بالکلیہ نفی بلکہ ممانعت کرتا ہے، البتہ رہن رکھ کرقرض کا لین دین، اور مضاربة و شرکة کے بنیادوں پر کاروبار کو فروغ دینا اور ارباب مال و ارباب ہنر دونوں کو باہمی اشتراک سے ترقی کرنے کے مواقع فراہم کرتاہے۔ اسلامی تعلیمات کی اصولی بنیادوں پر سرمایہ کاری کے طریقے اختیار کئے جائیں گے تو اس کو "اسلامی بینکنگ" کہا جاسکتا ہے۔ لیکن مروجہ بینکنگ کا لازمی جزسودی لین دین ہے۔ اسلامی بینکنگ میں کلی طور پر اس سے اجتناب کرنا لازم ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند