• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 168797

    عنوان: پندرہ روپے كا ٹاك ٹائم دے كر اٹھارہ روپے كاٹنا كیا سودی زمرے میں آتا ہے؟

    سوال: مفتی صاحب یہاں موبائل کمپنیاں پندرہ روپے قرض دیتے ہیں جبکہ دوبارہ ریچارج پر یہ کمپنیاں اٹھارہ رروپے کاٹتےہیں میرا سوال یہ ہے کہ یہ لین دین سود کے زمرے میں اتا ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 168797

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 546-466/D=06/1440

    مذکورہ شکل سودی معاملے کے زمرے میں نہیں آتی؛ کیونکہ یہ اُدھار ٹاک ٹائم ویلیو کی خریداری ہے، نہ کہ قرض؛ لہٰذا مذکورہ طریقہ اپناکر اَیڈوانس بیلینس لینے میں کوئی حرج نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند