معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 161781
جواب نمبر: 161781
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1072-984/M=9/1439
زید نے جواب میں جو کچھ کہا اس سے مقصود اگر بینک کے سودی نظام کی تائید کرنا تھا تو اس طرح کہنا غلط ہوا اس سے توبہ کرے اور آئندہ سودی معاملے کی تائید نہ کرے اور اگر مقصود صرف یہ کہنا تھا کہ بینک والے جو قرض ایک ساتھ نہیں دیتے ہیں بلکہ قسطوں میں دیتے ہیں تاکہ بینک کو نقصان نہ اٹھانا پڑے اس لئے یہ نظام صحیح ہے تو اس طرح کہنے میں کوئی گناہ نہیں ہوا لیکن آئندہ احتیاط رکھے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند