• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 48400

    عنوان: طلاق کے بعد میری بہن کو اس کے شوہر کی جائداد سے کیا ملے گا ؟ اور اتنے خرچ کے بعد ہمیں اس کے شوہر سے کیا کیا ملے گا؟

    سوال: پانچ سال پہلے میری بہن کی شادی ہوئی تھی اور ہم نے چار لاکھ روپئے، بیس گرام سونا ، ایک بائک وغیرہ جہیز میں دیئے تھے، شادی کے وقت دو لاکھ مہر طے ہوا تھا، انہوں نے آٹھ گرام سونا بھی دیا تھا، اس کا شوہر برطانیہ میں رہتاہے اور سسر نے ملازمت کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، اب تک ان کو کوئی اولاد نہیں ہوئی ہے، وہ جو بھی پیسہ کماتی ہے وہ سسرال والے اس کو لے لیتے ہیں، میری بہن کی تنخواہ میں ان لوگوں نے لون بھی لیا تھا جسے میری بہن نے اس کو تنہا ادا کیا ، بد قسمتی سے اس کا شوہر اس کو طلاق دینا چاہتاہے اورفائنل تصفیہ کرنا چاہتاہے ، تو ہمیں کیا ملے گا؟ اور جو بھی ہم نے اس کے شوہر کو دیا ہے کیا اس میں شریعت کے مطابق ہمارا کوئی حق ہے؟در اصل بہن کے سسرال والوں نے بہن کو ملازمت کرنے پر مجبور کیا ، اس کے پیسے لیے اور حصول ویزا میں جتنے بھی پیسے خرچ ہوئے یہ سب میری بہن نے دیئے تھے وغیرہ ۔ براہ کرم، بتائیں کہ طلاق کے بعد میری بہن کو اس کے شوہر کی جائداد سے کیا ملے گا ؟ اور اتنے خرچ کے بعد ہمیں اس کے شوہر سے کیا کیا ملے گا؟ شریعت کے مطابق ہماری رہنما ئی فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 48400

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1329-1115/D=1/1435-U آپ لوگوں نے بہن کو جو بیس گرام سونا دیا تھا یا اس کے علاوہ جو کچھ جہیز کا سامان دیا تھا بہن اس کی مالک ہے، طلاق ہوجانے کی صورت میں وہ اسے اپنے ساتھ لے آئے، اسی طرح مہر کی رقم بھی لڑکی کی کاحق ہے ، شوہر سے اس کا مطالبہ کرکے وصول کرسکتی ہے۔ ان لوگوں نے جو لون لیا پھر بہن نے اسے ادا کیا، بہن اس رقم کا بھی مطالبہ کرسکتی ہے، جو اس نے ان لوگوں کے قرض میں ادا کی ہے، طلاق ہوجانے کی صورت میں شوہر کی جائیداد میں بیوی کا حق وراثت نہیں رہتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند