• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 69927

    عنوان: سرکاری اسکول میں اپنی جگہ بیٹے کو بھیجنا؟

    سوال: میں ایک سرکاری سکول میں نوکر ہوں، میں کبھی کبھی اپنی جگہ اپنے بیٹے کو بھیج رہا ہوں، حالانکہ افسران بالا کی طرف سے ایک شخص کی بجائے دوسرے کی اجازت نہیں ہے ، اور اگر نوکر کی جگہ دوسرا آیا تو نوکر اس دن رجسٹر میں چھٹی یعنی رخصت اتفاقیہ پر ہوگا اور بیٹا باپ کی جگہ اس دن ڈیوٹی بھی کرے گا۔یہ اصول ہے ۔سال میں تو 25 دن ہماری رخصت اتفاقیہ ہوتی ہے ۔ اور میں 25 دن سے زیادہ اپنی جگہ اپنے بیٹے کو بھیج رہا ہوں۔تو کیا زیادہ دن والی تنخواہوں کا لینا میرے لیے کیسا ہے ؟یہاں کوئی افسر پوچھنے والا بھی نہیں آتا۔

    جواب نمبر: 69927

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1352-1436/H37=01/1438

    افسر کوئی پوچھنے والا نہ ہو تاہم خلافِ قانون بغیر ڈیوٹی انجام دیے تنخواہ لینا آپ کے لیے جائز و حلال نہیں اور آپ کا بیٹا چونکہ اسکول میں ملازم نہیں تو اس کے ڈیوٹی انجام دینے کی وجہ سے آپ کو تنخواہ لینا حلال نہ ہوگا اس لیے کہ بیٹے کو اپنی جگہ بھیجنا خلافِ قانون اور سرکار سے چوری ہونے کی وجہ سے آپ کا ڈیوٹی انجام دینا شمار نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند