• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 610437

    عنوان:

    اسكالرشپ لینے كی ایك صورت

    سوال:

    سوال : حکومت نے اس کالر شپ کی اہلیت کے لیے والد کی ماہانہ آمد ن45000 روپئے تک یا اس سے کم کی شرط رکھی تھی۔میرے والد صاحب کی آمدنی کم تھی اس لیے میں نے اسکالرشپ لگوا لی۔جب میں نے اسکالر شپ لگوائی تھی اس وقت میرا بھائی پڑھ رہا تھا اور کوئی کام نہیں کرتا تھا۔لیکن میری اسکالرشپ لگنے کے چار پانچ ماہ بعد وہ عارضی طور کام کرنے لگا ہے (یعنی ایک دو مہینے بعد چھوڑ دے گا اور مجھے ابھی دو سال مزید اپنی تعلیم جاری رکھنی ہے ۔میرا بھائی پھر خود داخلہ لے گا)۔ میرا بھائی جو کماتا ہے وہ ہمیں یعنی والد صاحب کو باقاعدگی سے یعنی ماہانہ پیسے نہیں دیتا کبھی کبھار تھوڑے بہت دے دیتا ہے ۔اور وہ بھی ہمارے ساتھ ہی کھاتا پیتا ہے ۔کیایہ بھی ماہانہ آمدنی بھی شمار ہو گی؟وہ میری تعلیم کے لیے بھی نہیں دیتا اور والد صاحب کو بھی ماہانہ نہیں دیتا۔ اس کی وجہ سے کوئی گناہ تو نہیں ہو گا۔

    ۲۔میرے والد صاحب کام نہیں کرتے اور تایا بھیجتے ہیں پیسے ۔تایا مہینے کے بعد نہیں بھیجتے بلکہ کبھی تین مہینے کے بعد اکھٹے بھیج دیتے ہیں کبھی چار،چھے ماہ بعد۔اس لحاظ سے کبھی ماہانہ 30000 روپے سے بھی کم بنتے ہیں اور کبھی 45000سے اوپر بن جاتے ہیں۔بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ 45000 سے اوپر بنتے ہوں۔ ان پیسوں میں سے تایا کی بیوی ان کی بیٹی ان کے بیٹے کی بیوی بھی کھاتے ہیں۔ لہذا میرا سوال یہ ہے کہ میں اسکالر شپ لے رہا ہوں ۔حکومت کی شرط 45000 روپے ہے ۔ کیا تایا کے خاندان کے خرچ کا حساب الگ کرنا پڑے گا؟

    جواب نمبر: 610437

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 902-681/D=08/1443

     (1)              آپ كا بھائی عارضی طور پر جو كام كر رہا ہے ا س سے جو آمدنی ہوتی ہے اس كا مالك وہ خود ہے وہ آپ كے والد كی آمدنی میں شمار نہ ہوگی۔

    (2)          آپ كے تایا والد صاحب كو جو رقم بھیجتے ہیں وہ امداد و تعاون اپنے بیوی بچوں كے خرچ كے طور پر ہے اسے والد صاحب كی مستقل آمدنی كہنا مشكل ہے كیونكہ اگلے مہینے بھیجیں یا نہ بھیجیں تایا كو اختیار ہے۔ پھر ہر ماہ پر تقسیم كرنے كی صورت میں پیتالیس ہزار (45000) ہوتی بھی یا نہیں نیز جب اس رقم میں سے تایا كے بیوی اور بچے بھی كھاتے ہیں تو كل رقم والد كی آمد قرار نہیں دی جاسكتی لہٰذا مذكورہ صورت میں آپ كے لیے اسكالرشپ لینا جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند