متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 7289
کیا پائریٹڈ (غیر قانونی طور پر کاپی کی ہوئی) سی ڈی کا کاروبار کرنا جائز ہے؟ ہم لوگ غیر قانونی طور پر کاپی کئے ہوئے سوفٹ ویئر سی ڈی کا کاروبار کرتے تھے لیکن اب بند کردیا ہے، لیکن ہمارے جاننے والے یہ کاروبار کرتے ہیں۔ جو کہ قانوناً جرم ہے،اور کبھی کبھی ان دکانوں پر چھاپا مارا جاتاہے۔ کیا اس سے ملنے والا منافع حرام ہوگا؟ یہ کاروبار ہمارے ملک میں عام ہے۔ اور جو لوگ یہ سی ڈی بناتے ہیں ان کو کوئی نہیں پکڑتا ہے جو کہ ایک مارکیٹ میں بہ آسانی نمائش کرکے بیچی جاتی ہے․ اور ان سی ڈی کو استعمال کرنا جائز ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرماویں۔ اگر گناہ ہے تو اس کا کفارہ کیسے اتارا جائے؟
کیا پائریٹڈ (غیر قانونی طور پر کاپی کی ہوئی) سی ڈی کا کاروبار کرنا جائز ہے؟ ہم لوگ غیر قانونی طور پر کاپی کئے ہوئے سوفٹ ویئر سی ڈی کا کاروبار کرتے تھے لیکن اب بند کردیا ہے، لیکن ہمارے جاننے والے یہ کاروبار کرتے ہیں۔ جو کہ قانوناً جرم ہے،اور کبھی کبھی ان دکانوں پر چھاپا مارا جاتاہے۔ کیا اس سے ملنے والا منافع حرام ہوگا؟ یہ کاروبار ہمارے ملک میں عام ہے۔ اور جو لوگ یہ سی ڈی بناتے ہیں ان کو کوئی نہیں پکڑتا ہے جو کہ ایک مارکیٹ میں بہ آسانی نمائش کرکے بیچی جاتی ہے․ اور ان سی ڈی کو استعمال کرنا جائز ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرماویں۔ اگر گناہ ہے تو اس کا کفارہ کیسے اتارا جائے؟
جواب نمبر: 7289
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1805/ب=/ 248تب
سی ڈی مختلف امور کی ہوتی ہے اگر جائز امور کی سیڈی ہے تو شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں، اوراگر ناجائز امور کی سیڈی ہے تو اس کا بنانا اور فروخت کرنا شرعاً بھی ناجائز ہے، جائز سی ڈی بنانے میں اس کا بنانا شرعاً جائز ہوگا اس کی کمائی بھی جائز رہے گی۔ اور ناجائز سی ڈی کا بنانا بھی ناجائز، اس کی آمدنی بھی ناجائز۔ اگر آپ کے یہاں قانوناً جرم ہے تو اسے ترک کردینا چاہیے۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے میں بے عزتی کا بھی خطرہ ہے اور مال کی بربادی کا بھی خطرہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند