• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 67875

    عنوان: فرضی ”تجربہ سرٹیفیکٹ“ سے ملازمت حاصل کرنا

    سوال: مجھ کونوئیڈا میں ایک کمپنی میں نوکری ملی ہے۔ یہ ایک BPO(کال سینٹر کمپنی )ہے لیکن مجھ کو کلیکشن پروسس میں کام ملا ہے۔ یعنی مجھ کو امریکی گراہکوں سے ان کی بقایا بل کی ادائیگی کے سلسلہ میں رابطہ کرنا پڑے گا اور ان کو وقت مقررہ کے ختم ہونے سے پہلے رقم کو بینک میں جمع کرنے کے لیے کہنا ہوگا۔ لیکن یہ امریکی گراہک کریڈٹ کارڈ کا استعمال کرتے ہیں اس لیے مجھ کوان کے کریڈٹ کارڈ کی بقایا رقم کی ادائیگی کرنے کے لیے کہنا پڑے گا۔ ایک مزید بات جو مجھ کو پریشان کررہی ہے وہ یہ ہے کہ میرے اوپر میرے ہندو دوستوں کا بہت احسان ہے، کیوں کہ جس کنسلٹنسی کے ذریعہ سے میں نے نوکری میں شمولیت اختیار کی ہے انھوں نے میرا دو سالہ کام کا تجربہ دکھایا ہے۔ جب کہ میرے پاس صرف تین ماہ کام کا ہی تجربہ تھا۔ ان کے مطابق کوئی کمپنی کسی کو تین ماہ کے کام کے تجربہ کی بنیاد پر نہیں لے سکتی ہے۔ اس لیے انھوں نے مجھ کو دو سالہ تجربہ کا سرٹیفکٹ دیا ہے ۔ براہ کرم میری رہنمائی کریں اس بات کو لے کر میں بہت پریشان ہوں کیوں کہ میں اللہ سبحانہ تعالی سے بہت زیادہ خوف زدہ ہوں ۔ میں کیا کروں؟ کیا میں وہاں کام کروں یا کوئی نئی جگہ تلاش کروں۔ براہ کرم میری مدد کریں۔

    جواب نمبر: 67875

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 542-841/SN=9/1437 آپ نے اپنے کام کی جو تفصیل بیان کی ہے اس میں بظاہر کوئی ناجائز کام نہیں ہے؛ البتہ آپ نے جو فرضی ” تجربہ سرٹیفکیٹ“ دکھا کر ملازمت حاصل کی، یہ دھوکہ دہی اور بڑا گناہ ہے، آپ اس سے سچے دل سے توبہ کریں، رہی ملازمت کے جواز یا عدم جواز کی بات تو اس میں تفصیل یہ ہے کہ کمپنی کی طرف سے جو ذمہ داری آپ کو سونپی گئی ہے اگر آپ اسے بہ حسن و خوبی ادا کرلیتے ہیں دو سال کا تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے اس میں کوتاہی نہیں ہوتی تو آپ کے لیے اس ملازمت پر برقرار رہنے کی گنجائش ہے اور ملنے والی تنخواہ بھی آپ کے لیے حلال ہے بہ شرطے کہ اوقاتِ مقررہ میں آپ دیانت داری کے ساتھ امور مفوضہ ادا کریں۔ (آپ کے مسائل او ران کا حل: ۷/۲۹۹، معاملات، ط: نعیمیہ دیوبند، احسن الفتاوی: ۸/۱۹۸، ط:زکریا) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند