• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 604374

    عنوان:

    کمپیوٹر کے ذریعہ روزی کمانا؟

    سوال:

    سوال : بحمداللہ اُمید کی بخیر ہوں گے،بعدہ سلام عرض مخصوص یہ ہے کہ، میں نے رزق حلال کی تلاش میں ایک دوکان کرایہ پر لیکر شروع کی ہے۔ جس پہ مندرجہ ذیل کام کرنا چاہتا ہوں۔ اُمید ہے کہ جنابِ والا رہنُما ئی کریں گے۔ سوال نمبر 1: فوٹو کاپی کرنا ۔ کوئی بھی فارم بھرنے کے لئے دستاویز کی نقل کاپی لگانی پڑتی ہے ۔ جیسے بجلی بِل کی فوٹو کاپی ، آدھار کی فوٹوکاپی ، یا پین کارڈ کی فوٹو کاپی ،جس پہ لکھا ہُوا اور تصویر دونوں ممکن ہیں۔ کیادرست ہے ؟ اُس کی اُجرت حلال ہے یا نہیں؟Below All Work Going Under CSC CENTERمندرجہ ذیل میں زیادہ کام ،کامن سروس سنٹر، کے ذریعہ ہوگا۔

    سوال نمبر 2: کیا آدھارکارڈ کے ذریعہ پیسے نکالنے کا کام کر سکتے ہیں ؟اوراس پہ جومقررہ اُجرت ملتی ہے۔ حلال ہے یا نہیں؟

    سوال نمبر3: وسٹرن یونین یا اُس جیسی دیگر سروس پروئڈر(ریا ،ٹرانسفاسٹ،منی گرام) سے پیسے دوسرے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنا۔ اس پہ مقررہ اُجرت ملتی ہے۔حلال ہے یا نہیں؟

    سوال نمبر4: آنلائن فارم بھرنا۔ آج کے دور میں سارا نظام آنلائن چل رہا ہے، حکومت کی ساری کارگزاری عوام کے لئے آلائن ہے۔ مثلاً نوکریوں کے سارے فارم آلائن ہی بھرے جاتے ہیں، وظیفے کا فارم، نواس پرماڑ پتر، جاتی پرماڑ پتر، آمادنی پرماڑ پتر، راشن کارڈ کے لئے آویدن، وُٹر کارڈ کے لئے آلائن فارم بھرنا،آواس یوجنا کا فارم، پین کارڈ بنوانا ، ڈرائیونگ لایسنس کے لئے رجسٹریشن ، پاسپورٹ کا فارم بھرنا ،بجلی بِل بھرنا، وغیرہ ان سب کاموں کے عوض کسٹمر سے اجرت لی جاتی ہے۔ حلال ہے یا نہیں۔

    سوال نمبر 5: آدھار کارڈ میں ترمیم سنٹر کھول سکتے ہیں جس پہ آدھار کارڈ میں ترمیم کا کام کرسکتے ہیں جس پہ اُجرت کسٹمر سے ملتی ہے۔ حلال ہے یا نہیں؟

    سوال نمبر6: گاڑیوں کا انشیورنش پلان ، حکومت کی طرف سے لازمی ہے ،گاڑی کا انشیورنس اس لئے عوام مجبوری میں کراتی ہے۔انشیورنس کمپنیاں اپنا پلان بیچتی ہیں ۔ گاڑی کا مالک جو پلان چاہے خرید سکتا ہے بس ہمارا کام آنلائن فارم بھرنا اور اپنے اکائنٹ سے پیسے پے کرنا اور گراہک سے مول رقم اور اجرت لینا ہے۔ یہ اُجرت حلال ہے یا نہیں؟ سوال نمبر7 : گاڑیوں کے لیئے فاسٹ ٹیگ اپلائی کرنا ۔ جس پہ اُجرت ملے گی ، حلال ہے یا نہیں؟

    سوال نمبر 8:- پوسٹر کی ڈیزائن کرنا ،اس پہ تصویر بھی ہو سکتی ہے،اور کسی فلکسی مشین والے سے پرنٹ کرانا ۔ اس پہ جو اُجرت ملے گی ۔ حلال ہے یا نہیں؟

    سوال نمبر9: ہینڈ بَل جو اپنے دوکان یا پہچان بڑانے کے واسطے بانٹا جاتا ہے ، اُس پر بھی تصویر ممکن ہے اگر ہے تو اسکی اُجرت ۔ حلال ہے یا نہیں؟

    سوال نمبر10: کیا ہم گراہک کا بینک میں اکائنٹ کھول سکتے ہیں (مینی برانچ کے ذریعہ) ۔ اس پہ بینک ہمیں طے شدہ رقم دیگا۔ یہ رقم حلال ہوگی یا نہیں؟

    سوال نمبر11: کیا ہم (ایل آئی سی )کی پالیسی کسی گراہک کے لئے خرید سکتے ہیں ۔ جس پہ ( ایل آئی سی ) کمپنی ہمیں ایک طے شدہ رقم دیگی ۔تو یہ رقم حلال ہے یا نہیں؟

    سوال نمبر12: کیا ہم (ایل آئی سی ) کا پریمیم ) جو مہینے کا انسٹالمنٹ ہوتا ہے بھر سکتے ہیں۔ جس پہ اُجرت ملتی ہے ۔ حلال ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 604374

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:757-182T/N=1/1443

     (۱): مختلف ضروری کاموں میں جن سرکاری دستاویزات کی فوٹو کاپی لگائی جاتی ہے ، اُن کی فوٹو کاپی کرنے کی گنجائش ہے اگرچہ اس میں دستاویز ہولڈر کا فوٹو بھی ہوتا ہے اور فوٹو کاپی میں وہ بھی لیاجانا ضروری ہوتا ہے اور ایسے کام کی اجرت بھی جائز ہے۔

    (۲): جی ہاں! آدھار کارڈ کے ذریعے پیسے نکالنے کا کام جائز ہے اور اس پر حسب ضابطہ طے شدہ معاوضہ لینا بھی درست ہے۔

    (۳):قانونی اصول وضوابط کی رعایت کے ساتھ کسی اکاوٴنٹ میں پیسے ٹرانسفرنگ کا یہ کام بھی جائز ہے اور اس پر حسب ضابطہ متعینہ محنتانہ لینا بھی درست ہے۔

    (۴):جی ہاں! یہ سب کام کرنا بھی جائز ہے اور ان پر متعینہ اجرت لینا بھی درست ہے۔

    (۵):جی ہاں! آدھار کارڈ ترمیم سینٹر کھولنا اور گاہکوں کے آدھار کارڈ میں دوسرے دستاویزات کے مطابق ترمیم کرنا اور اس پر مناسب معاوضہ لینا جائز ہے۔

    (۶):لائف انشورنس کی طرح گاڑیوں کی انشورنس بھی ناجائز ہے؛ کیوں کہ اس میں سود وقمار (جوے) کا پہلو پایا جاتا ہے ؛ البتہ گورنمنٹ کی طرف سے لازم ہونے کی وجہ سے مجبوری ہے؛ البتہ گاڑی کے انشورنس میں ضروری ہے کہ حادثہ پیش آنے پر جمع کردہ رقم سے زائد ملنے والا معاوضہ بلا نیت ثواب غربا ومساکین کو دیدیا جائے اور ترجیح تھرڈ پارٹی انشورنس کو دی جائے اور عام طور پر گاڑی کا انشورنس کرانے والے نہ زائد رقم غریب کو دیتے ہیں اور نہ تھرڈ پارٹی انشورنس کو ترجیح دیتے ہیں، ایسی صورت میں انشورنس ہولڈر کی طرف سے بھی گاڑی کا انشورنس نہیں کرانا چاہیے، اور اگر کوئی شخص کمپنی کا ایجنٹ ونمائندہ ہوکر گاڑی کا انشورنس کرے تو یہ جائز نہیں اور اس پر معاوضہ لینا بھی درست نہیں۔

    (۷):گاڑیوں کے لیے فاسٹیگ (Fastag) اپلائی کرنا اور اس پر متعینہ معاوضہ لینا جائز ہے۔

    (۸): کسی پوسٹر کی ڈیزائننگ میں کسی انسان یا کسی جاندار کی تصویرکی ڈیزائن کرنا جائز نہیں، یہ تصویر سازی ہے، جو بلا ضرورت شرعیہ درست نہیں اور تصویر کی ڈیزائننگ کی اجرت بھی جائز نہ ہوگی، اسی طرح کسی انسان یا کسی جاندار کی تصویر پر مشتمل پوسٹر کی کسی فلیکسی مشین سے پرنٹنگ کرنا بھی درست ہے اور اس میں تصویر کے حصے کی اجرت بھی درست نہ ہوگی۔

    (۹): کسی انسان یا کسی جاندار کی تصویر پر مشتمل ہینڈ بل بنانا بھی درست نہیں، اس میں بھی تصویر کے حصے کی اجرت درست نہ ہوگی۔

    (۱۰):منی برانچ، بینک ہی کا ایک ذیلی ادارہ وشعبہ ہوتا ہے اور بینک کا بنیادی کام سودی لین دین کا ہوتا ہے؛ لہٰذا منی برانچ کے ذریعے بینک کی جانب سے کسی گراہک کا بینک اکاوٴنٹ کھولنا درست نہیں، یہ بینک کے سودی نظام کو مزید فروغ وترقی دینے کے مترادف ہے۔

    (۱۱):لائف انشورنس میں سود اور قمار (جوا) دونوں ہوتے ہیں، جو اسلام میں قطعی طور پر ناجائز وحرام ہیں؛ اس لیے لائف انشورنس کی پالیسی ، جیسے خود لینا حرام ہے، اسی طرح کسی دوسرے کو دلانا بھی حرام ہے اور اس پر ایل آئی سی کی طرف سے ملنے والا معاوضہ بھی ناجائز وحرام ہے۔

    (۱۲):لائف انشورنس کا پریمیم بھرنا اور اس پر معاوضہ لینا بھی درست نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند