متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 605478
یہودیوں کی مصنوعات كا استعمال
آج کل پاکستان میں یہودی ممالک کے بہت سارے سامان بک رہے ہیں، اور جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ ان سامانوں کے منافع کی رقم مسلمانوں اور مسلم ممالک کے خلاف استعمال کی جاتی ہے، میرا سوال یہ ہے کہ کیا ان سامانوں کا استعمال مسلمان کے لیے حلال ہے یا حرام؟
جواب نمبر: 60547814-Jul-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 971-613/SN=12/1442
شرعاً جن چیزوں کے استعمال کی اجازت ہے، وہ کسی بھی کمپنی یا کہیں کی بھی تیار شدہ ہوں ان کا استعمال فی نفسہ مباح ہے؛ باقی غیرت ایمانی کا تقاضا ہے کہ ایسی کمپنیوں کی مصنوعات سے اجتناب کیا جائے جن کے بارے میں یہ اندیشہ ہو کہ وہ اپنا سرمایہ اسلام مخالف کاموں میں صرف کریں گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا انٹرنیٹ پر چیٹنگ کرنا صحیح ہے؟ اس میں ہمارا پردہ بھی رہتا ہے؟
2998 مناظرایسے بینك كو دكان كرایہ پر دینا جو غیرسودی ہونے كا دعوی كرے؟
2491 مناظرہیئر کلر سر کے بالوں میں استعمال كرنا؟
4651 مناظرمیرا سوال پرفیوم سے متعلق ہے۔ اگر پرفیوم میں الکوحل ہو تو کیااس کا استعمال کرنا جائز ہے؟
2385 مناظراس وقت ڈاکٹر لوگ مریضوں کو کچھ منتخب
کمپنیوں کی دوا دیتے ہیں، جو کہ مہنگی بھی ہوسکتی ہے، اور یہ دوائیں صرف کچھ خاص
میڈیکل اسٹور میں دستیاب ہوتی ہیں جو کہ ان ڈاکٹروں کے مطب اور ہاسپٹل کے قریب
واقع ہوتے ہیں ، وہ ڈاکٹر ایسا صرف ان کمپنیوں اور میڈیکل اسٹور کے مالکوں سے
کمیشن حاصل کرنے کے لیے کرتے ہیں۔اگر کوئی کمپنی یا میڈیکل اسٹور کمیشن دینے سے
منع کرتاہے تو ڈاکٹر لوگ اس کمپنی اور میڈیکل اسٹور کی دوا لینے کا مشورہ نہیں
دیتے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کمپنیوں اور میڈیکل اسٹور کے مالکوں سے اپنا منافع اور زائد
آمدنی حاصل کرنے کے لیے رابطہ ہوتا ہے۔ برائے کرم قرآن او رحدیث کی روشنی میں جواب
عنایت فرماویں، کیا اس طرح کا عمل درست ہے یا نہیں، اور کیا اس طرح کا کمیشن لینا
جائز ہے یا نہیں؟
موبائل ٹون (گھنٹیوں) کے بارے میں حکم ہے؟ لاؤڈ اسپیکر سے نماز کا کیا حکم ہے؟
5930 مناظر