• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 67250

    عنوان: سود كے پیسے سے گاڑی كا انشورنس كرانا؟

    سوال: موٹر بائک کا انشورنس حکومت کی طرف سے ضروری ہے، میری نظر میں یہ سب انشورنس کمپنی چلانے والوں نے حکومت سے ضروری کرایا ہے اپنا بزنس چلانے کے لیے اور میری جانکاری کی مطابق انشورنس حلال بھی نہیں اسلامی نظر سے تو کیا ہم تیسری پارٹی انشورنس جس میں کچھ کلیم (دعوی) بھی نہیں کرسکتے، صرف پولیس سے بچنے کے لیے سود کے پیسے سے کرا سکتے ہیں ۔ جزاک اللہ خیرا۔

    جواب نمبر: 67250

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1402-1390/N37=1/1438 اگر موٹر بائک وغیرہ کے انشورنس کی کمپنی غیر سرکاری ہو تو اس میں تھرڈ پارٹی انشورنس کی مد میں بھی سرکاری یاغیر سرکاری کسی بینک یا ادارے یا شخص کا سود بھرنا جائز نہیں، البتہ اگر اسی کمپنی کا سود کسی ذریعے سے ملا ہو تو وہ تھرڈ پارٹی انشورنس کی مد میں بھر سکتے ہیں، اور اگر انشورنس کمپنی سرکاری ہے تو تھرڈ پارٹی انشورنس میں سرکاری بینک کا سود بھرسکتے ہیں، غیر سرکاری بینک کا سود یا کسی ادارے یا شخص سے حاصل کردہ سود نہیں بھرسکتے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند