• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 145286

    عنوان: سودی کاروبار کرنے والے کے ساتھ کھانا پینا؟

    سوال: میں سہارن پور اتر پردیش انڈیا کا رہنے والا ہوں اور سعودی عرب کی راجدھانی ریاض میں پرائیویٹ نَرس کا کام کرتا ہوں، یہاں میرا ایک کمرے کا ساتھی ہے جو سود ویاج پر پیسہ دیتا ہے، میرا اور اس کا کھانا پینا ایک ساتھ ہے ،ایک برتن میں بناتے ہیں اور ایک ہی برتن میں کھاتے ہیں، کھانا بنانے میں جو پیسے لگتے ہیں اسے ہم آدھا آدھا دیتے ہیں، لیکن کبھی ہم دونوں مارکیٹ میں یا کسی ہوٹل میں کچھ کھاتے ہیں تو کبھی وہ بل دے دیتا ہے اور کبھی میں، میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس کے ساتھ میرا کھانا پینا حرام ہوا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 145286

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 023-179/H=3/1438

     

    معلوم نہیں کہ علاوہ سود و بیاج کے اُس کے دیگر حلال ذرائع آمدنی بھی ہیں یا نہیں؟ اگر اُس کی آمدنی میں حرام غالب ہو تب تو اس کے ساتھ کھانا پینا ہی نہیں چاہئے اگر حلال غالب ہو تو گنجائش ہے او رآپ اپنے کھانے پینے کا نظام اس ساتھی سے الگ ہی رکھیں تو بہرصورت بہتر ہے اگرکبھی کبھار ہوٹل میں کھانا ہو اور بل کی ادائیگی آپ کردیا کریں تو اس میں کچھ حرج نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند