• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 605602

    عنوان:

    سودی مال رشوت میں دینا کیسا ہے ؟

    سوال:

    کبھی کبھی کسی خاص موقع پر ہیجڑے (مخنث) گھر پر آ جاتے ہیں اور پریشان کرتے ہیں جب تک انہیں پیسے نہ دے دیا جائے ۔ اور اسی طرح کبھی مجبوری میں رشوت یا جہیز دینا پڑ جاتا ہے ۔ کیا ان حالات میں ان لوگوں کو سود کے پیسے دیے جاسکتے ہیں؟ اگر نہیں تو ایک اشکال یہ ہے کہ ان حرام خوروں پر اپنے حلال مال کو حرام میں تبدیل کیوں کریں؟

    جواب نمبر: 605602

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:986-645/sd=12/1442

     سودی رقم مالدار مخنث کو دینا اور کسی کو رشوت میں دینا درست نہیں ہے ، اسی طرح کسی صاحب نصاب کے جہیز میں بھی سودی رقم صرف کرنا درست نہیں ہے،سودی رقم کا مصرف شریعت میں جو متعین ہے، وہیں صرف کرنی چاہیے اور مخنث وغیرہ پر حلال رقم خرچ کرنے سے بچنے کے لیے کوئی مناسب تدبیر اختیار کی جاسکتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند