• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 53590

    عنوان: ممبر بنانے پر كمیشن وغیرہ

    سوال: ایک گلوبل گلیز کے نام سے کمپنی ہے اس میں کریم پاوڈر شیمپو تیل وغیرہ بہت سے سامان ملتے ہیں اور وہ لوگ اس میں ممبر بنا رہے ہیں اور جو ممبر بنتا ہے اس کو 7600 روپے دینے پڑتے ہیں اور اس 3600 روپے کا سامان کمپنی دیدیتی ہے باقی چار ہزار کمپنی کو جاتے ہیں ممبر بننے کے بعد یا تو کمپنی کامال سپلائی کرنا پڑتا ہے یا اس کو بھی ممبر بنانے پڑتے ہیں تب کمپنی اس کو ماہانہ کچہ فیصد دیتی ہے جتنے زیادہ ممبر بنے اسی حساب سے فیصد بڑھتا جائیگا اس میں ممبر کمپنی کے ڈسٹبیوٹر بھی بنوا سکتا ہے اور ان کو مال سپلائی کر سکتا ہے اور کمپنی سے جو پیسے ممبر کو ملتے ہیں ان کا انکم ٹیکس بھی کٹتا ہے بہت سے شہروں میں کمپنی کے آفس ہیں جھانسی میں ہیں نوئیڈا میں ہے اسی طرح دوسرے بھی کچھ شہروں میں ہے اس سلسلے میں پوری وضاحت کریں آیا اس کے ممبر بننا ٹھیک ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 53590

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1052-1052/M=9/1435-U ایسی کمپنی کاممبر نہیں بننا چاہئے، ممبر کے بڑھنے پر کمیشن کی زیادتی کا معاملہ غلط ہے۔ اس طرح کی کمپنی میں اور بھی فاسد شرطیں ہوتی ہیں اس لیے مسلمانوں کو ایسی کمپنیوں میں جڑنے اورجوڑنے سے بچنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند