• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 605730

    عنوان:

    لڑكیوں كی طرح میك اپ كركے اور ان كی شباہت اختیار كركے كمپنی كا سامان بیچنا؟

    سوال:

    محترم مفتی صاحب، مولانا مسئلہ یہ ہے کہ ایک لڑکے کو جاب ملتی ہے بہت اچھی کسی کمپنی میں جہاں سیلری بھی بہت اچھی ہے۔ مگر اس کمپنی میں ان کی پراڈکٹ آن لائن سیل کرنے کے لئے لڑکیوں کی طرح بن کر نقاب وغیرہ کر کے ان کی پراڈکٹ سیل کرنی ہوتی ہیں۔ اس دوران نماز کا ٹائم ہو جاتا ہے تو پھر کیا لڑکیوں کے گیٹ اپ میں رہ کر نماز پڑھی جا سکتی ہے۔ کیوں کہ اگر اس وقت نہ پڑھی جا سکے تو پھر بعد میں نماز قضاء ہو جانے کا خدشہ لگا رہتا ہے۔ اور ٹائم نکل جاتا ہے۔ کیا اس طرح نماز ادا کر لینی چاہئے یا قضاء ہو جائے۔ راہنمائی فرما کر ممنون و مشکور فرمائیں۔ میں آپ کی بہت مشکور ہوں گی۔ ان کا گزربسر بہت مشکل ہوتا تھا۔ اب کچھ خوشحال ہوئے ہیں۔ بہت بہت شکریہ

    جواب نمبر: 605730

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1216-883/D=01/1443

     نماز قضا ہرگز نہ کریں وقت پر ہی اسے ادا کرلیں۔

    (۱) لڑکیوں کی طرح بن کر اپنے اندر لباس میک اَپ وغیرہ کے ذریعہ تبدیلی کرنا جائز نہیں کیونکہ حدیث میں ایسے لڑکوں پر لعنت بھیجی گئی ہے جو وضع قطع چال ڈھال کے اعتبار سے لڑکیوں کی مشابہت اختیار کریں۔ پس پراڈکٹ کے آن لائن سیل کے مقصد سے بھی ایسا کرنا شرعاً منع ہے۔ اور نماز میں ایسی ہیئت اختیار کرنا اور بھی برا ہے۔

    (۲) نماز کا وقت ہوجانے پر آداب نماز کی رعایت کرتے ہوئے باوضو ہوکر اپنی اصل ہیئت میں نماز ادا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند