• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 50848

    عنوان: کسی جانور کا گردہ لگایا جائے وہ جانور جن کا گوشت کھایا جاتا ہے ،مثلاًبکری وغیرہ کا گردہ لگانا درست ہیں یا نہیں؟

    سوال: (۱)کسی جانور کا گردہ لگایا جائے وہ جانور جن کا گوشت کھایا جاتا ہے ،مثلاًبکری وغیرہ کا گردہ لگانا درست ہیں یا نہیں؟ (۲)این جی اوز کمپنی کے ماتحت مزدوری کرنا جائز ہے یا نہیں؟اور یہ معلوم نہ ہو کہ یہ کمپنی مسلمانوں کی ہے یا کفار کی؟اور دوران مزدوری آدمی تمام احکام شریعت کو بھی وقت مقرر پر ادا کرتا ہے (نماز روزہ وغیرہ) تو ایسی صورت میں کیا حکم ہے ؟ جواب سے مطلع فرما کر مشکور فرمائیں۔جزاک اللہ خیراً

    جواب نمبر: 50848

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 525-304/L=8/1435-U

     (۱) حلال مذبوح جانور کے اعضاء کی پیوند کاری انسانی جسم میں کرنا جائز ہے، اس لیے مذکورہ صورت میں حلال جانور کو شرعی طریقہ پر ذبح کرکے انسانی جسم میں اس کے گردہ سے پیوند کاری جائز ہے، قال في الفتاوی الہندیة: وقال محمد رحمہ اللہ لا بأس بالتداوي بالعظم إذا کان عظم شاة أو بقرة أو بعیر أو فرس أو غیرہ من الدواب (5/ 354)

    (۲) این جی اوز میں ملازمت کے بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اگر اس این جی او کے بارے میں کسی ذریعہ سے یہ معلوم ہوجائے کہ مذکورہ رفاہی اداروں اور تنظیموں کی بنیاد اپنے کفریہ عقائد اور باطل نظریات کو فروغ دینا، غریب ونادر مسلمانوں کوعیسائیت اور یہودیت وغیرہ کی طرف دعوت دینا اوردین اسلام سے بیزار کرنا وغیرہ ہے (جیسا کہ آج کل کے عام حالات اور مذکورہ اداروں کے کرداروں سے یہ بات واضح ہے، تو ایسی صورت میں مذکورہ رفاہی اداروں میں اور تنظیموں کے ساتھ ان ناجائز کاموں میں کسی قسم کا تعاون شرعا جائز نہیں ہے، لیکن اگر کسی ادارہ کے بارے میں یقینی طور پر یہ معلوم ہوجائے کہ ان داروں کا مقصد محض خدمت خلق ہے، کسی مذموم مقصد کی تکمیل یا کسی معصیت وعقیدہ باطلہ کا فروغ نہیں، تو ایسی صورت میں ان کے یہاں جائز کاموں کی ملازمت اختیار کرنا جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند