• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 608430

    عنوان:

    کمپنی میں ملازمت کے ساتھ کسٹمر سے ذاتی آرڈر لینا

    سوال:

    جناب مرا سوال یہ ہے کہ زید پہلے جس کمپنی میں کام کرتا تھا وہاں وہ کلائنٹ بھی ڈیل کرتا تھا۔ اب اس نے دوسری کمپنی جوائن کرلی ہے یہ ایک بڑی کمپنی ہے جہاں اس کام کا الگ ڈیپارٹمنٹ ہے۔ یہاں زید کا بنیادی کام پروڈکشن دیکھنا ہے۔ اگر پرانے کسٹمر رابطہ کرنے پر یا خود کسی طرح کوئی آرڈر پکڑ کر زید موجودہ کمپنی کے بجائے کسی تیسری جگہ سے وہ مال تیار کروا کر اس پر اپنا حصہ جمع کرکے آگے قیمت بتائے۔ اس طرح کی کمائی حلال ہے یا نہیں۔ کسٹمر کو ضروری نہیں کہ بتا یا جائے کہ مال کہاں تیار ہوا۔ یہ کام فون کال پر بھی ہوجاتے ہیں۔جبکہ موجودہ مالکان کو معلوم ہے کہ زید کے پاس کلائنٹ آسکتے ہیں۔ کچھ کسٹمر کے آرڈر زید کی وجہ سے موجودہ کمپنی میں آئے ہیں اور ان کا مال بھی تیار ہوا ہے۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 608430

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:699-585/H=6/1443

     صورت ِ مسئولہ میں اگر کسٹمر زید سے سامان کی جنس ،نوع،مقدار اور دیگر مطلوبہ صفات کی صراحت کرکے عقد ِ استصناع کے طور پر آرڈر دیتا ہے تو زید کے لیے اس طرح کی کمائی جائز ہوگی ،لیکن اگر کسٹمر سے استصناع کے طور پر معاملہ نہیں ہوتا ،بلکہ سیدھے سیدھے خرید و فروخت (بیع ) کا معاملہ ہوتا ہے،سامان کی جنس ،نوع ،صفات وغیرہ کی وضاحت کے ساتھ سامان تیار کرکے حوالے کیے جانے کی بات نہیں ہوتی تویہ غیرمملوک کی بیع ہوگی جو کہ ناجائز ہے۔جواز کی صورت یہ ہے کہ زید کسٹمر سے بیع کا وعدہ کرلے پھر جب سامان زید کے قبضے میں آجائے تو بیع کا معاملہ کرلیا جائے ۔بہر صورت زید پر لازم ہے کہ وہ کمپنی کے اوقات سے الگ خارجی وقت میں اپنا ذاتی آرڈر لے اور خارجی وقت میں ہی اس کو انجام دے ،کمپنی کے اوقات میں اپنا ذاتی کام نہ کرے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند