• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 38234

    عنوان: حلال اور حرام میں کیا فرق ہے...

    سوال: ہمارے علاقے میں ڈبل شاہ کے نام پہ ایک کاروبارہورہا ہے جولوگوں سے پیسے لیتے ہے۔ اوران کومقرروقت اورمقررمنافع کیساتھ نفع دیتا ہے۔ اب مقرر وقت ۴۵سے۶۰دن تک اور پیسے۱۶سے۱۹ہزارتک دیتے ہے۔ اوروہ یہ کہتے ہے کہ نفع اورنقصان شریک ہے ، لیکن ابھی تک کسی کوبھی نقصان نہیں دیا ہے۔ جب کوئی اپنا پیسہ مقرروقت سے پہلے واپس کرنا چاہے توصرف اپنے ہی پیسے دیتے نفع اورنقصان نہیں دیتے ہے۔ جو بندہ کاروبار چلا رہا ہے اگروہ بھا گ جائے یا کوئی اور مسئلہ ہوجائے تو اس کی کوئی گارنٹی نہیں ہے۔ ان کا کاروبار زرمبادلہ پر مشتمل ہیاوران کیساتھ ساتھ کپڑے،ریسٹورینٹ، تانبا، سونااورتیل وغیرہ کاروبارکرتے ہیں۔ اوران کیایجنٹس ہوتے ہیں جن کے زریعے لوگوں سے پیسے جمع کرتے ہیں جن کو وہ(ڈبل شاہ) تنخوا دیتے ہیں۔ اورہرایک لاکھ پہ ایک ہزارسے لیکرچار ہزارتک ہر مہینہ الگ کمیشن ہوتاہے۔ مطلب جتنے پربھی راضی ہو گئے۔ پھر ان ایجنٹوں کے اپنے اپنیایجنٹس ہوتے ہیں۔ جولوگوں سے پیسے جمع کرتے ہیں اوروہ ان کو کمیشن دیتاہے۔ اورجو بندہ کاروبار چلا رہا ہے(ڈبل شاہ) اس کو ایجنٹوں کے علاوہ بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ یہ کام کیسا ہے؟ اور اس کام میں شرکت کیسی ہے؟وضاحت چاہئے ... اللہ حافظ

    جواب نمبر: 38234

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 755-466/H=5/1433 جتنی تفصیل آپ نے لکھی ہے بس وہی ہے تو اس کا حکم یہ ہے کہ یہ کاروبار اور اس کا ایجنٹ بننا بنانا وغیرہ امور شریعت مطہرہ میں جائز کار وبار کے تحت داخل نہیں، اس لیے اس میں شرکت بھی جائز نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند