• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 1585

    عنوان:

    میں پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا داڑھی کے بارے میں کوئی قرآنی آیت یا حدیث موجود ہے؟ اور ایک مشت کی کیاحقیقت ہے؟ براہ کرم، باحوالہ جواب دیں۔

    سوال:

    میں پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا داڑھی کے بارے میں کوئی قرآنی آیت یا حدیث موجود ہے؟ اور ایک مشت کی کیاحقیقت ہے؟ براہ کرم، باحوالہ جواب دیں۔

    جواب نمبر: 1585

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 533/ د= 527/ د

     

    احادیث میں داڑھی رکھنے اور بڑھانے کے سلسلہ میں بہت تاکید اور مبالغہ کے صیغے استعمال کیے گئے ہیں جس سے ڈاڑھی کاایک مشت رکھنا واجب ہوا۔ عن ابن عمر قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خالفوا المشرکین أوفروا اللحی. الحدیث اور ایک روایت میں أعفوا اللحی کے الفاظ ہیں (مشکوة: ۳۸۰) حدیث کے دونوں خط کشیدہ الفاظ زیادہ کرنے اور بڑھانے کے معنی میں ہیں۔ بہت زیادہ بڑھ جانے کی صورت میں اطراف سے داڑھی کاٹنے کا عمل بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے (مشکوة: ۳۸۱) ابن عمر رضی اللہ عنہ جو پہلی حدیث کے راوی ہیں وہ اپنی ڈاڑھی کو مٹھی سے پکڑکر زائد بالوں کو چھانٹ دیتے تھے۔ نیز آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہٴ کرام کا عمل ایک مشت ڈاڑھی رکھنے کا ثابت ہے، لہٰذا یہی مقدار سنت ہوئی اور اس کا رکھنا واجب ہوا۔ کاٹ کر ایک مشت سے کم کردینا مکروہ تحریمی یعنی ناجائز اور گناہ کبیرہ ہوا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند