سوال: میں نے حال ہی میں گناہوں سے توبہ کی ہے اور نماز کی پابندی کا اہتمام کیا ہے۔ موسیقی سے اجتناب اور خواتین کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے میں احتیاط سے کام لینا شروع کیا ہے۔ میرے پاس ایک گٹار ہے جو میں نے سیکھنے کی نیت سے خریدا تھا لیکن سیکھانہیں۔ اب وہ صرف ایک شو پیس(نمائش )کی طرح ایک کونے میں رکھا ہے اور میں اسے استعمال نہیں کرتا کیا میں اسے رکھ سکتا ہوں؟یا میں اسے توڑ دوں؟ میں کافر ملک میں ہوں۔ کیا میں اسے کسی نصرانی کو بیچ دوں ؟ اور کیا اس رقم کو اپنے تصرف میں لا سکتا ہوں؟ یا یہ پیسے خداکے واسطے کسی کو دے دوں تاکہ کسی غریب کا بھلا ہوجائے ؟
جواب نمبر: 3672101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 326=132-3/1433
آپ اس ”گٹار“ کو کسی نصرانی کو فروخت کرکے اس کی قیمت فقراء میں تقسیم کردیں، اللہ تعالیٰ کو مزید ثابت قدم بنائے۔