متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 606015
خاص شرائط کے ساتھ ٹھیکے دار سے کمیشن لینا کیسا ہے؟
سوال : سوال نمبر_1 السلام علیکم قبلہ مشائخ حضرات! میں ایک بلڈنگ کنسٹرکشن کے ادارے میں سول انجینئر ہوں۔ ادارے کے کام کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک بلڈنگ کو ایک پراجیکٹ کا نام دیا جاتا ہے۔ ایک پراجیکٹ کو تعمیر کرنے کیلئے ادارہ کسی پرائیویٹ کمپنی کو کسی خاص مدت کیلئے ٹھیکہ دیتا ہے۔ میری ڈیوٹی کام کو چیک کرنے اور اس کی پوری رقم کا حساب کتاب کنٹرول کرنے پر ہے۔ کمپنی کو کام کروانے کیلئے مختلف قسم کی پارٹیاں مطلوب ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر چنائی کی پارٹی، پلستر کی پارٹی، ماربل یا ٹائل لگانے والی پارٹی وغیرہ وغیرہ۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کمپنی کو اس کی مطلوبہ پارٹی اس کے مطلوبہ ریٹ پر مل نہیں رہی ہوتی۔ تو کئی بار ایسا ہوا ہے کہ میں نے اپنے ادارے کے بڑے افسران کے علم میں لا کر کمپنی کو پارٹیاں دی ہیں جن کے ریٹ کمپنی کے مطلوبہ ریٹ کے عین مطابق ہوتے تھے، کمپنی کے مطلوبہ ریٹ پر پارٹی کو رضا مند کرنے کیلئے میں خود ہی بحث کرتا ہوں اور ان کو تھوڑے ریٹ پر رضا مند کرتا ہوں۔ پھر بھی اس ریٹ پر وہ پارٹ کام کرنے کیلئے بخوشی راضی ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ان پارٹیوں سے ان کی رضامندی کے ساتھ کمشن لینا جائز ہوگا یا نہیں۔ ؟
سوال نمبر_2 کیا میٹیریل میں کمی کرنے سے حاصل ہونے والی کمائی درست ہے یا نہیں ؟
جواب نمبر: 606015
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 36-80/H=02/1443
(۱) اگر آپ کا کام ادار ہ کی طرف سے کام چیک کرنے اور حساب کتاب کنٹرول کرنے کا ہے اور کمپنی آپ کو مختلف قسم کی پارٹیوں سے بات کرکے معاملات طے کرنے کے لئے مقرر کرتی ہے اور آپ ادارہ سے اس مزید کام کی اجرت طے کرلیں تو اس میں کچھ مضائقہ نہیں لیکن پارٹیوں سے کمیشن لینا جائز نہیں خواہ وہ خوشی ہی سے دیتی ہوں اور اگر ادارہ آپ کو پارٹیوں سے بات کرنے کے لئے مقرر نہیں کرتا؛ بلکہ ازخود آپ مختلف پارٹیوں سے بات کرتے ہیں تو ادارہ یا پارٹیوں سے کمیشن لینا جائز نہیں۔
(۲) یہ تو خیانت اور دھوکہ دہی ہے اس طرح کی کمائی حلال نہیں؛ بلکہ حرام ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند