متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 33112
جواب نمبر: 3311201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 1423=869-8/1432 اگر بتانا خلافِ مصلحت ہے تو بغیر بتائے ہی کمپنی میں وہ سب سامان واپس کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،دارالعلوم دیوبند
میں تیس سال کا ہوں میرے دو بچے ہیں ایک لڑکی چھ سال کی اور ایک لڑکا تین سال کا۔ اب میری بیوی کو چالیس دن کا حمل ہے لیکن کام کے بوجھ کی زیادتی اور گھریلو ذمہ داریوں کی وجہ سے ہم (میں اور میری بیوی) کوئی او ربچہ نہیں چاہتے ہیں۔ کیا میں حمل کو ضائع کرنے کے لیے اس کو دوا دے سکتا ہوں؟ برائے کرم میری رہنمائی فرماویں۔
کیا اسلام میں خون کا عطیہ کرسکتے ہیں؟ کیا اپنے بدن کے کسی عضو کا عطیہ کرسکتے ہیں؟ بہت سے لوگ خون کا عطیہ کرنے کے لیے پوچھتے ہیں۔ آپ مہربانی کرکے اس کا جواب دے دیجئے۔