متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 155384
جواب نمبر: 155384
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:93-8T/M=2/1439
سخت مجبوری وشدید ضرورت کے بغیر سود پر قرض لینا حرام وناجائز ہے، سود دینے کا گناہ ہوتا ہے؛ لیکن جو روپیہ لیا گیا ہے اس کو اپنے استعمال میں لانا یا جائز کاموں میں صرف کرنا ناجائز نہیں صورت مسئولہ میں آپ کے ماموں جائز کام کی نوکری کرتے ہیں اور ان کی تنخواہ وآمدنی کا اکثر حصہ حلال پر مشتمل ہے تو ان کے گھر کھانا پینا کرنے میں مضائقہ نہیں، گنجائش ہے البتہ احتیاط اولیٰ ہے اور جس زمین میں باغ ہے وہ بھی سود کے بدلے میں پلج ہے اس کا کیا مطلب ہے؟
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند